Monday 30 May 2011

اہلِ سنت اور عقیدہِ توحید


اہلِ سنت اور عقیدہِ توحید
امام ابوالحسن اشعری جو اہلِ سنت کے تین مسالک حنفی  
شافعی، اور مالکی کے اصولِ دین کے امام ہیں،
 یعنی یہ تینوں مسالک 
عقاَئد میں امام ابو الحسن اشعری کے ہی مقلد ہیں،
 امام ابوالحسن اشعری نے
 مقالات الاسلامیں میں جو اہلِ سنت کے عقائِد درج کیے ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں۔
 
خدا کو جائز ہے کے انسان کو اس کام کی تکلیف دے جو اس کی طاقت سے باہر ہے۔

جبکہ۔۔۔
ہم کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے
                                                سورہ اعراف آیت ۴۲
 
 
خدا کو حق ہے کہ وہ مخلوقات کو عذاب دے بغیر اس کے کا ان کا کوئی جرم ہو۔

جبکہ۔۔ اللہ کسی پر ذرہ برابر ظلم نہیں کرتا- انسان کے پاس نیکی ہوتی ہے تو اسے دوگنا کردیتا ہے اور اپنے پاس سے اجر عظیم عطا کرتا ہے
                                                 سورہ نساء آیت ۴۰

 

     
 بعض اشاعرہ اس بات کے قائل ہیں، کے خدا دین و دنیا کی مصلحتوں کا خیال نہیں رکھتا
 
 آدمی کے افعال میں آدمی کی قدرت کا کچھ اثر نہیں کافر کا کفر گنہگار کا گناہ خود اللہ نے چاہا تھا

 
علم الکلام اور کلام علامہ شبلی نعمانی ص ۵۳، مقالات الاسلامین ابوالحسن اشعری ص ۵۶۹،علم الکلام امام غزالی ص ۳۴۔

Saturday 28 May 2011

امام شافعی کے اشعار


 ترجمہ
اے سوار منئ کے مقام پر ٹھرجا اور وہاں کے رہنے والوں کو آواز دے
جب صبح کے وقت حاجی منئ کی طرف فرات کے دریا کی طرح موجیں مارتے ہوے وہاں جائیں
اگر آلِ محمد کی محبت رفض ہے تو تمام جن و انس گواہ رہنا کے میں رافضی ہوگیا ہوں

دیوانِ امام شافعی ص ۵۵ 



Thursday 26 May 2011

صحیح بخاری کی روایت اور آیتِ متعہ کا شانِ نزول



اہل سنت برادران اکثر نکاح متعہ کی حرمت ثابت کرنے
 کے لیے حضرت علی سے مروی صحیح بخاری
 کی اس حدیث کو بطورِ دلیل پیش کرتے ہیں جس میں 
روزِ خیبر سن ۶ ہجری 
میں رسول اللہ نے نکاحِ متعہ کی ممانعت کردی تھی۔

حدثنا مالك بن إسماعيل حدثنا ابن عيينة أنه سمع الزهري يقول أخبرني الحسن بن محمد بن علي وأخوه عبد الله بن محمد عن أبيهما أن عليا رضي الله عنه قال لابن عباس إن النبي صلى الله عليه وسلم نهى عن المتعة وعن لحوم الحمر الأهلية زمن خيبر

ترجمہ:حضرت علی کہتے ہیں کے رسول اللہ نے غروہ خیبر میں گدھے کے گوشت اور نکاح متعہ سے منع فرمایا۔

صحیح بخاری کتاب النکاح نکاح متعہ کی ممانعت ج ۴ ص ۳۴۲ 

آیتِ متعہ اور اہلِسنت مفسرین
اہلِ سنت کے تمام مفسرین کا

 اتفاق ہے کہ سورہ نساء کی ۲۴ آیت 
کا تعلق عقدِ متعہ سے ہے
چند قدیم اہلِ سنت مفسرین کے اسماء زیل ہیں
امام فخر الدین رازی، امام بغوی ، امام جریر طبری ،امام ثعلبی ،امام ابن کثیر وغیرہ

آیتِ متعہ کا شانِ نزول
آیتِ نکاح متعہ کب نازل ہوئی ؟؟؟؟


حضرت ابوسعید الخدری کہتے ہیں کہ آیتِ متعہ کا نزول 
"غزوہِ حنین جوغزوہِ اوطاس کے نام سے بھی معروف ہے"
 نازل ہوئی ۔

معالم التنزیل امام بغوی ج۲ ص۱۹۲، اسبابِ نزولِ قرآن امام ابوالحسن واحدی ص ۲۸۳
 
یہ غزوہ سن ۸ ہجری میں فتح مکہ کے بعد پیش آیا۔ 
 حضرتِ علی سے مروی روایت میں سن ۶ ہجری خیبر میں رسول نے نکاح متعہ کی ممانعت کردی تھی مگر حیرت انگیز بات یہ ہے کہ آیتِ متعہ کا نزول سن ۸ ہجری فتح مکہ کے بعد  ہوا  یہ کیسے ممکن ہے کے آیتِِ متعہ آنے سے پہلے سرکارِ رسالت اس کی ممانعت فرمادیں؟؟؟

Tuesday 24 May 2011

صدیقِ اکبر و فاروقِ اعظم


عمومی طور پر جب کبھی قاروقِ اعظم یا 
صدیقِ اکبر کے القابات
 استعمال ہوتے ہیں تو لوگ حضرت عمر و ابوبکر
 کو مراد لیتے ہیں مگر
 حقیقت اس کے بر عکس ہے،
 کیا رسول اللہ نے حضرات عمر و ابو بکر کو ان القابات سے نوازا؟؟؟؟



اردو ترجمہ



صدیقِ اکبر اور فاروقِ اعظم کون؟؟

حضرت ابوذرغفاری فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ص کو حضرت علی سے کہتے سنا، کہ اے علی تم صدیقِ اکبر ہو اور تم فاروقِ اعظم ہو، تمہارے ذریعے ہی حق اور باطل میں فرق ہوگا۔  
ریاض النضرہ فی مناقبِ العشرہ امام محب الدین الطبری طبع 
 دارالکتب العلمیۃ بیروت ج ۳،ص  ۱۰۶

عباد بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے علی کو کہتے سنا کہ 
میں اللہ کا بندہ ہوں، رسول ص کا بھائی ہوں،
 اور میں صدیقِ اکبر ہوں،
   اور میرے بعد جو اس کا دعوئ کرے وہ جھوٹا ہے۔

امام حاکم کہتے ہیں کے یہ حدیث الشيخين کی شرط کے مطابق صحیح ہے۔
سنن ابن ماجہ کتاب ایمان مناقبِ صحابہ ج ۱ ص ۲۰۳ طبع بیروت

امام علی ع ہی صدیقِ اکبر و فاروقِ اعظم ہیں
 جن کے ذریعے
 اللہ نے حق و باطل کے درمیان فرق کو واضح کیا۔


Saturday 21 May 2011

صحابہِ کرام کی شان میں بیان کی جانے والی ضعیف و موضوع روایات

صحابہِ کرام کی شان میں بیان کی جانے والی ضعیف و موضوع روایات اور شیخ ناصر الدین البانی کا اقرار۔۔







 میرے صحابہ کرام کی مثال ستاروں کی مانند ہے جو شخص ان کے کسی عمل کی اقتدا کرے گا وہ ہدایت یافتہ ہوگا
 

ناصر الدین البانی کہتے ہیں کے ہی حدیث موضوع ہے۔

تمھیں جو اللہ کی کتاب عطا کی گئی ہے اس پر عمل پیرا رہو ، اس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں تمھارے پاس کوئی عذر نہیں ہے اگر کوئی حکم اللہ کی کتاب میں دستیاب نہ ہو تو میری قائم کردہ سنت پر عمل کرو اگر کوئی حکم میری قائم کردہ سنت میں بھی نہ تو معلوم کرو کہ میرے صحابہ نے کیا کہا ہے? میرے صحابہ آسمان کے ستاروں کی مانند ہیں ان میں سے جس کو اختیار کرو گے تمہیں راہنمائی حاصل ہوگی اور میرے صحابہ کا اختلاف تمھارے لئے باعث رحمت ہے

 البانی نے کہا ہے کہ یہ حدیث موضوع یعنی من گھڑت ہے

میں نے اپنے پروردگار سے ان باتوں کے بارہ میں استفسار کیا جن میں میرے بعد میرے صحابہ کا اختلاف ہوگا تو اللہ پاک نے میری جانب وحی کی ، اے محمد (ص) ! تیرے صحابہ میرے نزدیک آسمان کے ستاروں کی مانند ہیں بعض ستارے دیگر بعض سے زیادہ روشن ہیں جو شخص ان کے مختلف اقوال میں سے کسی ایک کے قول کو قابل عمل سمجھے گا وہ میرے نزدیک ہدایت پر ہے

البانی نے اس کو بھی موضوع کہا ہے

بلاشبہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں ان میں سے جس کے قول پر تم عمل کرو گے ہدایت یافتہ ہو جائو گے

ناصر الدین البانی کہتے ہیں کہ یہ حدیث بھی موضوع ہے۔ 
 

Friday 20 May 2011

بارہ خلفاء ارو اہل سنت


نکاحِ متعہ اورصحابہِ کرام 


صحابہِ کرام کی کی ایک بڑی تعداد  نکاحِ متعہ کی قائل تھی:
جن میں۔۔

۱۔جابر بن عبداللہ انصاری
۲۔عبداللہ بن مسعود
۳۔ابو سعید خدری
۴۔معاویہ بن ابو سفیان
۵۔عبداللہ ابن عباس
۶۔۔اسماء بنت عمیس
۷۔عمرو بن حریث
۹سلمہ بن الاکوع
نیز تابعین کی بھی ایک بڑی جماعت نکاحِ متعہ کے جوازکی قائل تھی۔
   
موطاِ امام مالک شرح زرقانی ص ۳۸۵



حضرتِ عائشہ کا کردار قتلِ عثمان میں


حضرت عبداللہ بن ابی سلمہ کی نظر میں حضرت عائشہ قتلِ عثمان میں ملوث تھیں۔
 جب عبداللہ بن سلمہ نے قتلِ عثمان کی خبر بی بی عائشہ کو دی تو حضرت عائشہ نے ان کے قاتلوں سے انتقام لینے کا عزم ظاءر کیا جس پر عبداللہ بن سلمہ نے ان سے فرمایا کے آج اس انحراف کی کیا وجہ ہے کل تک تو آپ کہا کرتیں تھین کے اس نعثل عثمان کو مار ڈالو یء کافر ہو گیا ہے۔اور پھر عبداللہ بن سلمہ نے درج ذیل اشعار پڑھے۔:







آپ ہی کی جانب سے اس فساد کی ابتداء ہوئی اور آپ ہی کی جانب سے یہ تمام تغیرات واقع ہوئے ، آپ ہی کی جانب سے عزاب کی آندھیاں چلی اور آپ ہی کی جانب سےرحمت کی بارش ہوئی۔
آپ ہی نے لوگوں کو امام کے قتل کرنے کا حکم دیا تھا، اور آپ ہی نے ہم سے کہا تھا کے وہ کافر ہوگیا ہے۔
ہم نے ان کے قتل میں آپ کی اطاعت کری، اب ان کا قاتل ہمارے سامنے موجود ہے اور وہ وہی ہے جس نے قتل کا فتوئ دیا۔

تاریخ طبری ج ۳ ص ۶۰ اردو ترجمہ حبیب الرحمان صدیقی ، ابراہیم ندوی طبع کراچی نفیس اکیڈمی۔


  

عبداللہ بن سلمہ کے ان اشعار سے حضرت عائشہ کا قتلِ عثمان میں ملوث ہونا ایک ایسی حقیقت ہے جس کا انکار بہرحال ممکن نہیں۔
 
اسی طرح حضرت علی نے بھی اپنے ایک مکتوب میں حضرت عائشہ کے انہی جملوں کی طرف اشارہ کرکے ان کو تنبیہ کی ہے۔

علامہ برہان الدین حلبی الشافعی اپنی کتاب سیرتِ حلبیہ میں حضرتِ علی کا مکتوب نقل کرتے ہیں جو انہوں نے حضرت عائشہ کی جانب لکھا تھا۔

اما بعد آپ اپنے گھر کی چہار دیواری سے نکل آئیں ارو یہ سمجھ رہی ہیں کہ آپ مسلمانوں کے درمیان صلحج کروارہی ہیں،اور آپ اپنے ہی خیال میں خونِ عثمان کا بدلہ لے رہی ہیں،آپ ہی عثمان کی مخالفت پر کمر بستہ تھہیں اور خود آپ ہی اصحابِ رسول ص کے مجمع میں کہا کرتی تھیں کہ اس کم عقل بڈھے کو مار ڈالو ہی کافر ہوگیا ہے اللہ اس کو ہلاک کرے۔ آج آپ ہی ان کے خون کا بدلہ مانگ رہی ہیں۔ خدا سے ڈرئیے اور اپنے گھر لوٹ جائیں۔

سیرتِ حلبیہ ج ۶ ص ۳۴۷ طبع کراچی 

  

Monday 16 May 2011

معاویہ اور قتل امام حسن ع

معاویہ اور قتل امام حسن ع 
حضرت حسن کو ان کی زوجہ جعدہ بن اشعث کندی نے زہر دیا اور اسے معاویہ نے اس کام پر اکسایا تھا ،معاویہ نے اس سے کہا تھا کہ اگر وہ یہ کام کردیتی ہے تو اسے ایک لاکھ درہم دینے کے علاوہ وہ اپنے بیٹے کی شادی اس سے کروادین گے۔حسب منشاء جب اس نے امام حسن کو زہر دے کر مار ڈالا تو معاویہ نے ایک لاکھ درہم تو بھیج دیے مگر ساتھ یہ کہلا بھیجا کہ ہمیں یزید کی زندگی اہم ہے، اور خطرہ ہے کہ تیرے ہاتھوں اس کی جان بھی جاسکتی ہے۔مروج الزہب ومعادن الجوہر مسعودی ج ۲ ص ۳۴۹ ، مقاتل الطالبین ابوالفرج اصفہانی ص ۳۲




Sunday 15 May 2011

بی بی عائشہ اور بغض امام علی ع


 
 حضرت عائشہ علی کا ذکر خیر سے نہ کرتیں



حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ کا یہ دستور تھا کہ جہاں تک ہو سکتا وہ علی کا ذکر خیر سے نہ کرتیں تھیں
تاریخ طبری جریر طبری ج 2 ص 396 ، طبقات ابن سعد ج2 ص280


حدثني محمد بن الحسين الاشناني، قال: حدثنا أحمد بن حازم قال: حدثنا عاصم بن عامر وعثمان بن أبي شيبة، قالا: حدثنا جرير عن الاعمش عن عمرو ابن مرة عن ابي البختري قال: لما أن جاء عائشة قتل علي سجدت

 

 حضرت عائشہ کو جب قتل امام علی کی خبر ملی تو انھوں نے سجدہ ادا کیا

مقاتل الطالبين ابو الفرج الاصفهانى ص 27 طبع بیروت
 

امام حسن ع کی شہادت پر معاویہ کا جشن


Condemnation of Abu Hanifa

أخبرنا الحسن بن الحسن بن المنذر القاضي والحسن بن أبي بكر البزاز قالا أخبرنا محمد بن عبد الله الشافعي سمعت إبراهيم بن إسحاق الحربي قال سمعت احمد بن حنبل وسئل عن مالك فقال حديث صحيح ورأي ضعيف وسئل عن الأوزاعي فقال حديث ضعيف ورأي ضعيف وسئل عن أبي حنيفة فقال لا رأي ولا حديث وسئل عن الشافعي فقال حديث صحيح وراي صحيح

Ishaq al-Harbi said: ‘Ahmad bin Hanbal was asked about Imam Malik. The reply was 'His Hadith are correct but his opinions are weak.' Then he was asked about Awzai, he replied: ‘His hadith and opinion are both weak’, then he was asked about Abu Hanifa, he said ‘His opinion and his hadith bear no value'. Then he was asked about Imam Shafiyee, the reply was, 'His Hadith and opinion is Sahih.'
Tarikh Baghdad, Volume 13 page 454  


وأخبرنا العتيقي حدثنا يوسف حدثنا العقيلي حدثنا سليمان بن داود العقيلي قال سمعت احمد بن الحسن الترمذي يقول وأخبرنا عبيد الله بن عمر الواعظ حدثنا أبي حدثنا عثمان بن جعفر بن محمد السبيعي حدثنا الفريابي جعفر بن محمد حدثني احمد بن الحسن الترمذي قال سمعت احمد بن حنبل يقول كان أبو حنيفة يكذب

Ahmad bin al-Hassan al-Tirmidhi said: ‘I heard Ahmad bin Hanbal saying: ‘Abu Hanifa used to tell lies’.
 Tarikh Baghdad, Volume 15 page 579 

أخبرنا بن رزق حدثنا احمد بن سلمان الفقيه المعروف بالنجاد حدثنا عبد الله بن احمد بن حنبل حدثنا مهنى بن يحيى قال سمعت احمد بن حنبل يقول ما قول أبي حنيفة والبعر عندي إلا سواء

Ahmad ibn Hanbal said: ‘According to me the opinion of Abu Hanifa is equal to the faeces of goats’
 Tarikh Baghdad, Volume 15 page 569

أنبأنا علي بن محمد المعدل أخبرنا أبو علي بن الصواف أخبرنا عبد الله بن احمد بن حنبل حدثنا منصور بن أبي مزاحم قال سمعت مالك بن أنس وذكر أبا حنيفة فقال كاد الدين كاد الدين

Mansoor bin Muzahim said: ‘I heard Malik bin Anas saying Abu Hanifa mocked the religion and whoever mocks the religion is irreligious’.
Tarikh Baghdad, Volume 15 page 552  

أخبرنا ابن رزق قال أخبرنا عثمان بن أحمد قال حدثنا حنبل بن إسحاق وأخبرنا أبونعيم الحافظ قال حدثنا محمد بن أحمد بن الحسن الصواف قال حدثنا بشر بن موسى قالا حدثنا الحميدي قال سمعت سفيان يقول : ما ولد في الإسلام مولود أضر على الإسلام من أبي حنيفة

Sufyan said: ‘No one was born in Islam more harmful than Abu Hanifa     
Tarikh Baghdad, Volume 15 page 549

أخبرنا العتيقي حدثنا يوسف بن احمد الصيدلاني حدثنا محمد بن عمرو العقيلي حدثني زكريا بن يحيى الحلواني قال سمعت محمد بن بشار العبدي بندارا يقول قلما كان عبد الرحمن بن مهدي يذكر أبا حنيفة علي إلا قال كان بينه وبين الحق حجاب

Abdulrahman bin Mahdi said: ‘There was a wall between Abu Hanifa and the truth
Tarikh Baghdad, Volume 15 page 561

   

Saturday 14 May 2011

تحریف قرآن اور حضرت عمر


حدیث لا مہری لا عیسی

ابن تیمیہ کہتے ہیں: خروج مہدی ع سے متعلق احاد یث صحیح ہیں،اور حدیث لا مہری لا عیسی ضعیف ہے
المنتقئ من منھاج السنہ

امام ابو حنیفہ

امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں: اگر امام جعفرصادق ع کی صحبت میں گزرے دو سال نہ ہوتے تو میں (ابوحنیفہ) ہلاک ہوجاتا۔
تحفہ اثناءعشریہ،شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی

حدیث نجوم


 ابن حزم اندلسی کہتے ہیں: حدیث نجوم میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں جس کی پیروی کرو گے ھدایت پاجاو گے جھوٹی،بناوٹی،اور باطل ہے۔
رسالہ الکبری اپن حزم
ابن تیمیہ کہتے ہیں:حدیث نجوم ضعیف ہے اور قابل حجت نہیں۔
المنتقی من منھاج السنہ




احناف اور قرآن

ہر وہ آیت جو ھمارے فقہاء کے قو ل کے خلاف ہو گی،اسے منسوخ سجھا جاۓ گا،یا قیاس کو ترجیح ی جاۓ گی،اور بہتر تو یہی ہےکےاس آیت کی تاویل کرکے ہمارے فقہاء کے قول کے مطابق کرلی جاۓ. اصول الفقہ امام ابوالحسن کرخی فتوئ 29

تدوین حدیث اور عہد بنوامیہ

ابن عرفہ کہتے ہیں: کہ وہ یشتر احادیث جو فضائل صحابہ میں گھڑی گئی ہیں بنو امیہ کے زمانے میں بنائی گئی ہیں،کیوں کہ اس طرح لوگ ان کا تقرب حاصل کرتے تھے،اور انکا خیال یہی تھا کے ان احادیث کے زریعہ بنو ہاشم کی ناک کاٹی سکتی ہے. فجرلاسلام احمد امین مصری ص 268 

معاویہ اور اہلسنت


قاضی شوکانی حدیث "عمار یاسر کو باغی گروہ قتل کرے گا" نقل کر نے کے بعد فرماتے ہیں:







اس حدیث میں دلیل ہے کہ حضرت علی ع اور ان کے ساتھی جنگ صفین میں حق پر تھے اور معاویہ اور ان کے ساتھ باطل پر، یہ اک ایسا امر ہے کے جس میں انصاف پسند آدمی شک نہں کرے گا مگر وہ شخص جو منکر ہو۔
 نیل الاوطار قاضی شوکانی ص207

ہل سنت اور تحریف قرآن


اہل سنت اور تحریف قرآن
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کے زمانہ رسول ص میں سورہ احزاب 200 آیات کی پڑھی جاتی تھی مگر جب عثمان نے مصاحف لکھے تو ہم ے بجز موجودہ مقدار کے کچھ نہیں پایا۔
اتقان فی علوم القرآن امام سیوطی ج2 ص64
زمانہ رسول 200 آیات اور آج 73 آیات؟؟
مکتب آل محمد پر الزام لگانے والے پہلے سورہ احزاب کی 127 آیات کو تلاش کرکے اپنا قرآن مکمل کریں تاکہ ختم قرآن کا پورا پورا ثواب حاصل ہو سکے۔



Friday 13 May 2011

غیراللہ کی جانب سے خلیفہ کا چناؤ شرک ہے



بھلا وہ کون ہے جو مضطر کی فریاد کو سنتا ہے جب وہ اس کو آواز دیتا ہے اور اس کی مصیبت کو دور کردیتا ہے اور تم لوگوں کو زمین کا خلیفہ بناتا ہے "کیا خدا کے ساتھ کوئی اور خدا ہے" - نہیں - بلکہ یہ لوگ بہت کم نصیحت حاصل کرتے ہیں. 27:62
"کیا خدا کے ساتھ بھی کوئ خدا ہے؟
غیراللہ کی جانب سے خلیفہ کا چناؤ شرک ہے.