Sunday 24 May 2015

صحابه اور نكاح متعه

کیا صحابہ نے بعدِ رسول متعہ کیا؟

حافظ ابن حجر عسقلانی "الاصابہ فی تمیز الصحابہ" مین حضرت سلمہ بن امیہ کے حالات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہین:

"سلمہ بن امیہ نے ایک عورت سے متعہ کیا حضرت عمر کو معلوم ہوا تو انہون نے انہین دھمکایا. المحلی مین ابن حزم لکھتے ہین کہ نبی ص کی وفات کے بعد صحابہ مین سے بعض افراد عقدِ متعہ کے قائل تھے اور حلال جانتے تھے جن مین عبد اللہ ابن مسعود, ابن عباس, جابر بن عبداللہ اور مغیرہ وغیرہ شامل تھے.

الاصابہ فی تمیز الصحابہ ابن حجر عسقلانی در حالات "سلمہ بن امیہ" ج٢ ص٤٤٠ 

اس واقعہ کے بعد دو بنیادی سوال جنم لیتے ہین:

1.اگر نکاحِ متعہ رسول اللہ ص کی حیاتِ طیبہ مین حرام قرار دے دیا گیا تھا تو صحابہ کی یہ جماعت اس "حرام کاری" مین کیون ملوث رہی؟ (معاذاللہ)

2.کیا حضرت عمر نے سلمہ بن امیہ کو دھمکانے پر اکتفاء کیا یا حدِ شرعی نافذ کی؟ اگر نہین تو کیون؟