Thursday 7 July 2011

غالیوں کی سرپرستی یا ائمہ کی سرپرستی

 يا ابن خالدإنما وضع الأخبار عنا في التشبيه و الجبر الغلاة الذين صغروا عظمة الله تعالى فمنأحبهم فقد أبغضنا و من أبغضهم فقد أحبنا و من والاهم فقد عادانا و من عاداهم فقدوالانا و من وصلهم فقد قطعنا و من قطعهم فقد وصلنا و من جفاهم فقد برنا و من برهمفقد جفانا و من أكرمهم فقد أهاننا و من أهانهم فقد أكرمنا و من قبلهم فقد ردنا ومن ردهم فقد قبلنا و من أحسن إليهم فقد أساء إلينا و من أساء إليهم فقد أحسن إليناو من صدقهم فقد كذبنا و من كذبهم فقد صدقنا و من أعطاهم فقد حرمنا و من حرمهم فقدأعطانا يا ابن خالد من كان من شيعتنا فلا يتخذن منهم وليا و لا نصيرا


امام علی رضا ع فرماتے ہیں: اے ابن خالد تشبیہ و جبر کی روایات ہمارے نام پر غالیوں نے وضع کی ہیں، جنہوں نے اللہ کی عظمت کو کم جانا ہے، جو ان غلاۃ سے محبت کرے، اس نے ہم سے بغض رکھا  اور جس نے ان سے بغض رکھا اس سے ہم سے محبت رکھی ، جس نے ان سے دوستی رکھی اس نے ہم سے دشمنی رکھی اور جس نے ان سے دشمنی رکھی اس نے ہم سے دوستی رکھی،جس نے ان سے تعلق جوڑا اس نے ہم سے تعلق توڑا اور جس نے ان سے تعلق توڑا اس نے ہم سے تعلق جوڑا، جس سے ان سے جفا کی اس نے ہم سے بھلائی کی ، جس نے ان سے بھلائی کی اس نے ہم سے جفا کی ، جس نے ان کی عزت کری اس نے ہماری توہین کری ، جس نے ان کی توہین کری اس نے ہماری عزت کری جس نے ان کی بات قبول کی اس نے ہماری بات رد کی ، جس نے ان کی بات رد کی اس نے ہماری بات قبول کی ،جس نے ان پر احسان کیا اس نے ہم سے برائی کی ، جس نے ان سے برائی کی اس نے ہم پر احسان کیا، جس نے ان کی تصدیق کی اس نے ہمیں جھٹلایا ، جس نے انہیں جھٹلایا اس نے ہماری تصدیق کی ، سج نے انہیں کچھ عطا کیا اس نے ہمیں محروم کیا ،جس نے ان کو محروم کیا اس نے ہمیں عطا کیا، اے ابن خالد جو بھی ہمارا شیعہ ہو اسے چاہیے کہ وہ غالیوں کو اپنا سرپرست نہ بنائے۔

عیون الاخبار الرضا ع شیخ صدوق ج ۱ ص ۲۵۰