Monday 2 September 2019

امام علی علیہ السلام کے خلاف قتل عثمان کا پروپیگنڈا۔

عمرو ابن عاص نے حضرت عائشہ سے کہا: میری بڑی خواہش تھی کے آپ جنگ جمل (حضرت علی و حضرت عائشہ کے درمیان جنگ) میں قتل کردی جاتیں۔ انہوں نے کہا تیرا کوئی باپ نہ ہو ایسا کیوں؟؟؟ اس پر عمرو ابن عاص نے کہا: آپ تو اپنے وقت پر وفات پاتیں اور جنت چلی جاتیں اور ہم آپ کی شہادت کو علی ابن ابی طالب کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا بڑا بہانہ بنالیتے۔

الکامل فی اللغتہ الادب امام ابن المبرد متوفی 285 ہجری جلد:1 صفحہ: 239 طبع سعودیہ عرب۔



Monday 11 February 2019

اہل شام کی بغاوت قاضی شوکانی

قاضی شوکانی اہل شام کی بغاوت پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ:

"اہل صفین کی بغاوت ظاہر ہے۔ اگر اس کے بارے میں صرف یہ ایک ارشاد نبوی (ص) ہی ہوتا جو آپ (ص) نے عمار سے فرمایا تھا کہ تجھے ایک باغی گروہ قتل کرے گا تو یہی بطور ثبوت کافی تھا پھر معاویہ کو علی (ع) کی مخالفت کا حق نہیں تھا، لیکن انہوں نے ریاست اور دنیا کو طلب کرنے کا ارادہ ایسے لوگوں کے بل پر کیا جو نادان تھے اور منکر و معروف کو نہیں جانتے تھے پس انہیں معاویہ کی جانب سے دھوکا دیا گیا کہ وہ حضرت عثمان کا قصاص چاہتے ہیں یہ تدبیریں ان پر کارگر ہوگئیں اور انہوں نے معاویہ کے لیےجان و مال کی قربانیاں دیں اور ان کے خیرخواہ بن گئے۔ یہاں تک کے علی (ع) اہل عراق سے کہتے تھے کہ میں چاہتا کہ تمھارے دس کے بدلے میں اہل شام کا ایک آدمی لے لوں جس طرح درھم دینار سے بدلہ جاتا ہے۔ شامی عوام پر تو تعجب نہیں تعجب ان حضرات پر ہے جو اہل دین و بصیرت تھے مثلا بعض صحابہ و تابعین جو معاویہ کی جانب مائل تھے۔ میری سمجھ نہیں آتا کہ اس معاملے میں کیا چیز ان سے چھپی رہ گئی تھی کہ انہوں نے اہل باطل (اہل شام) کی مدد کی اور اہل حق (حضرت علی) کا ساتھ چھوڑ دیا جبکہ انہوں نے اللہ کے کلام میں پڑھ رکھا تھس کہ اگر ایک گروہ دوسرے گروہ کے خلاف بغاوت کرے تو باغیوں سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے امر کی جانب لوٹ آئیں اور انہوں نے وہ متواتر احادیث بھی سنی ہوئیں تھیں کہ جب تک صریح کفر کا ارتکاب حاکموں سے نہیں دیکھو ان کی نافرمانی حرام ہے اور پھر انھوں نے رسول اللہ (ص) کا ارشاد بھی سنا تھا جو آپ نے عمار بن یاسر رض سے فرمایا تھا۔ اگر صحابیت کا مرتبہ عظیم نا ہوتا اور خیر القرون کا فضل بلند نہیں ہوتا تو میں کہتا کہ دنیا کے مال و محبت نے اس امت کے سلف کو بھی اسی طرح آزمائش نیں ڈالا جس طرح اس نے خلف کو ڈالا۔"

وبل الغمام على شفاء الأوام  قاضی شوكانی جلد:2 صفحہ: 416،417





Monday 28 January 2019

معاویہ حکومت کے لالچی اور دنیا کے طالب تھے

یمن سے تعلق رکھنے والے اہلحدیث عالم و امام صالح بن مہدی مقبلی یمنی لکھتے ہیں کہ: 

"امیر معاویہ حکومت کے لالچی اور دنیا کے طالب تھے اور اس کے لیے ہر مکروفریب روارکھا اور یزید کی بیعت سے آخری کیل بھی ٹھونک دی۔ جو کہتے ہیں کہ معاویہ نے اجتہاد کیا نیک نیتی سے غلطی کھا گئے تو یہ لوگ یا تو جاہل ہیں یا گمراہ ہیں جو اپنی خواہشات کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔ اے اللہ میں تجھ کو اپنے اس عقیدے پر گواہ
 بناتا ہوں۔"

کتاب العلم الشامخ امام صالح بن مہدی مقبلی صفحہ:366