Tuesday 22 November 2011

سبِ صحابہ ہر تکفیر

سبِ صحابہ ہر تکفیر:
امام ابن حزم الاندلسی فرماتے ہیں:
"صحابہ کو گالی دینے والے کی جو لوگ تکفیر کرتے ہیں انھوں نے قرآن کی آیت [مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللَّہِ وَالَّذِينَ مَعَہُ أَشِدَّاءُ عَلَی الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّہِ وَرِضْوَانًا سِيمَاہُمْ فِي وُجُوہِہِم مِّنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذَلِكَ مَثَلُہُمْ فِي التَّوْرَاۃِ وَمَثَلُہُمْ فِي الْإِنجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَہُ فَآزَرَہُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَی عَلَی سُوقِہِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِہِمُ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللَّہُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْہُم مَّغْفِرَۃً وَأَجْرًا عَظِيمًا سورہ ۴۸:۲۹] سے استدلال کیا ہے۔مگر جس نے اس آیت کو اس پر محمول کیا اس نے غلطی کی ہے۔ اس لیے کہ اللہ نے ہرگز یہ نہیں فرمایا کہ جس کا کسی صحابی پرغیظ ہو گا تو ہر کافر ہے
اللہ نے محض ہمیں خبر دی ہےکہ وہ صحابہ کے ذریعے کفار کو غیظ دلائے گا، اور ان
جی جلائے گا یہ حق ہے۔اس کا کسی مسلمان کو انکار نہیں۔ جو مسلمان ہے وہ کفار کو غیظ دلاتاہے کسی صحبِ حس سلیم کو اس میں
شک نہ ہوگا کہ علی نے معاویہ کو غیظ دلایا اور معاویہ نے علی کو ، اور عمار نے ابو العادیہ کو غیظ دلایا۔
اور یہ سب رسول اللہ ص کے اصحاب تھے جنھوں نے آپس میں ایک دوسرے کو غیظ دلایا تو اس بنا پر مذکورہ بالا حضرات کی تکفیر لازم آئے گی۔ جس سے اللہ کی پناہ۔۔
الملل والنحل ابن حزم الاندلسی ج۲ ص ۶۴۴ طبع لاھور۔

Monday 14 November 2011

آیاتِ غدیر میں لفظ کافر کی تکرار کیوں؟؟؟

غدیرِ خم سے متعلق نازل ہونے والی آیات " يَا أَيُّہَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ۔۔۔ سورہ مائدہ ۶۷،  الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن دِينِكُمْ فَلاَ تَخْشَوْہُمْ وَاخْشَوْنِ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ ۔۔۔۔ سورہ مائدہ ۳، سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ لِّلْكَافِرينَ لَيْسَ لَہُ دَافِعٌ... سورہ معارج ۱،۲" پر اگر آپ غور کریں تو ان تمام آیات
 میں مسلسل کافروں کا ذکر کیوں مذکور ہے؟۔ حالانکہ ان تمام مواقعوں پر کوئی
 ایک بھی کافر موجود نہیں تھا، اور جہاں تک ظاہری کفر کا تعلق ہے تو وہ اس واقعہ سے ۲ سال قبل فتح مکہ میں ہی مایوس ہوگئے تھے۔ اب غدیرِ خم کی آیات میں کفار سے مراد کون لوگ ہیں؟؟؟
غدیرِ خم سے متعلق نازل ہونے والی آیات میں لفظِ کافر کی تکرار ثابت کرتی ہے کے یہاں کفار سے مراد ولایتِِ علی ع کا انکاری ہے۔ھمارے استدلال کی تائید سورہ معارج 
کی مندرجہ بالا آیت کے الفاط کررہے ہیں۔ جارث بن نعمان فہری مسلمان تھا،
 نماز، روزہ، حج ،زکوۃ ادا کرنے والا جس کا اقرار خود اس نے آپ ص کے سابنے بھی کیا، مگر صرف علی ع کی ولایت کو منجانب اللہ نہ سمجھنے کی وجہ سے اس پر 
عذاب نازل ہوا، " یہ وہ عذاب ہے جس سےکافروں کے حق میں کوئی دفع کرنے والا نہیں ہے" سورہ معارج 
۲،یہی ہو عذاب تھا جو علی ع کی ولایت سے انکار کی صورت میں حارث بن نعمان پر ازل ہوا۔ 


دعاگو تابش علی