Friday 7 December 2012

صحابہ ستارے؟؟؟ معیارِ صحابیت کی وضاحت ضروری ہے.

صحابہ ستارے؟؟؟ معیارِ صحابیت کی وضاحت ضروری ہے...


اہلسنت کے بنیادی عقائد (اصولِ دین) مین صحابہ کا ذکر دور دور تک نہین ملتا جو عقیدہ ان کے اپنے اصولِ دین کا حصہ نہین اس کی بنیاد پر کسی دوسرے مکتبِ فکر کی تکفیر لمحہِ فکریہ ہے کیونکہ فتویِ کفر اصولِ دین کی بنیاد پر لگایا جاتا ہے اب جو چیز خود اہلسنت کہ اصولِ دین کا حصہ نہین اس کی بنیاد پر کسی دوسرے مکتب کی تکفیر جائز نہین. نہ ایمانِ مفصل و مجمل مین صحا ہ نہ حدیثِ جبرائیل مین.. کلھم عدول کا نعرہ لگانے والے معیارِ صحابیت کی وضاحت کرین ورنہ....

١.فاسق بھی صحابی؟
سورہ حجرات کی آیت ٦ (یاایھاالذین امنو انِ جأءکم فاسق.) یعنی مومنو! ج تمھارے پاس کوئی فاسق خبر لے کرآئے. یہ آیت "صحابی" ولید بن عقبہ کے بارے مین نازل ہوئی جس مین انھین فاسق کہا گیا.

اسبابِ نزول القرآن ابوالحسن الوحدی ص٣٧٤,اسد الغابہ ابن اثیر ج٣ص٣١٩.

جسے قرآن فاسق کہے وہ بھی صحابی... ان کے کارنامون سے تاریخ بھری پڑی ہے حالتِ نشہ مین یہی موصوف امامتِ جماعت کے فرائض بھی انجام دیتے رہے

٢. ناصبی بھی صحابی؟
امام ابن عبد البر القرطبی نے بھی سیرۃ الصحابہ پر مفصل کتاب "استعیاب فی معرفتہ الاصحاب" لکھی امام عبدالبر نے حضرت ربیہہ بن ولید کو صحابہ کی فہرست مین شامل کرکے فرماتے ہین کہ یہ علی ع سے بغض رکھتے تھے اور ناصبی تھے.

استعیاب فی معرفتہ اصحاب ابن عبد البر ج٣ص٦٣

حدیثِ صحیح کے مطابق بھی امام علی ع کا دشمن منافق ہے.

٣.خارجی بھی صحابی؟
امام ابن اثیر جنھون نے سیرۃ الصحابہ پر ضخیم کتاب لکھی جس مین لگ بھگ ٨٠٠٠ صحابہ کی سیرت موجود ہے. امام ابن اثیر حضرت حرقوص بن زھیر السعدی کے حالات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہین...
کہ یہ جنگِ صفین کے بعد خارجی ہوگئے تھے.

اسد الغابہ فی معرفتہ الصحابہ ابن اثیر ج١ص٥٧١.

٤.جہنمی بھی صحابی؟
امام ابن اثیر نے حضرت مدعم اور حضرت کرکرہ کو صحابہ کی فہرست مین شامل کیا ہے اور بلا اختلاف ان دونون کی صحابیت ثا ت ہے. مگر..
امام ابن اثیر نے حضرت مدعم کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا:
حضرت مدعم رسول ص کے وہ حبشی غلام ہین جنھین رفاعہ بن زید نے آپ کی خدمت مین ہدیہ کیا انہون نے غزوہِ خیبر مین ایک چادر چرالی تھی اور قتل ہوگئے جس پر رسول ص نے فرمایا: اس چادر نے جہنم کی آگ کو خوب بھڑکایا ہوگا.

حضرت کرکرہ سے متعلق فرماتے ہین:
حضرت کرکرہ صحابی ہین مگر کوئی روایت ان سے ثابت نہین, جب وہ مرے تو رسول ص نے فرمایا: کرکرہ جہنم مین جائے گا لوگون نے جاکر دیکھا تو انہون نے ایک چادر چرالی تھی امام بخاری نے کہا کے ابن سلامہ نے بھی ان کا نام کرکرہ بیان کیا ہے.

اسد الغابہ ابن اثیر حالات: مدعم ج٣ص١٤١ حالات کرکرہ: ج٢ص٨٦٨.

٥.راہِ حق سے منحرف ہوجانے والے بھی صحابی؟
علامہ سعد الدین تفتازانی شرح المقاصد مین فرماتے ہین:
صحابہ کے درمیان چونکہ سخت جنگین ہوئین اور عداوتین واقع ہوئین لہذا پتاچلتا ہے کہ بعض صحابہ راہِ حق سے منحرف ہوگئے تھے,بعض نے بغض و عداوت عناد حُبِ ریاست اور لذتِ شہوانی کی جانب مائل ہونے کی وجہ سے ہر قسم کا ظلم و تعدی کیا بدیہی چیز ہے کہ بہت سے اصحاب چونکہ معصوم نہین تھے لہذا افسوسناک حرکات کے مرتکب ہوئے لیکن بعض علماء نے اپنے حسنِ ظن کی وجہ سے ان کی بداعمالیون کے لیے فضول تاویلین کین ہین.

شرح المقاصد سعد الدین تفتازانی ج٣ص٥٠٩.

جیسے کہ...
امام دارقطنی نے فرمایا: کہ بسر بن ابی ارطاۃ کا صحابی ہونا ثابت ہے مگر یہ آپ ص کے بعد مستقیم نہین رہے.
اسد الغابہ ابن اثیر ج١ص٦٢٢

۶.فتنہ پرداز بھی صحابی؟
امام حسن بصری حضرت مغیرہ بن شیبہ اور ابو موسی اشعری کو فتنہ پھیلانے والون مین شمار کرتے ہین.

تاریخ الخلفاء امام جلال الدین سیوطی ص٢١٠

۷حضرت عثمان کے قاتل بھی صحابی؟

امام ابن سعد فرماتے ہین کہ وہ مصری لوگ جنھون نے حضرت عثمان کا محاصرہ کیا ان کے رئیس عبدالرحمن ابن عدیس کنانہ بن بشیر بن عتاب الکندی اور عمرو بن حمق تھے. کوفے سے دو سو باغی مالکِ اشتر کے ماتحت تھے, اور جو بصرہ سے آئے دو سو آدمی تھے ان کی قیادت صحابیِ رسول حکیم بن جبلہ کررہے تھے.


.عبد الرحمن بن عدیس,حکیم بن جبلہ, اور عمرو بن حمق کا شمار اصحابِ رسول مین کیا جاتا ہے.

امام ابن اثیر نے اسد الغابہ مین اور امام عبدالبر نے استعیاب مین حضرت عبد الرحمن بن عدیس کے حالات مین انہے صحابیِ رسول تسلیم کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ یہ اس لشکر کے امیر تھے جنھون نے عثمان کو قتل کیا.

قاتلینِ عثمان صحابی اور سبِ شیخین کے قائل کافر؟


۸۔غیر عادل صحابہ؟

امام شافعی ٤ اصحاب کی گواہی قبول نہین کرتے تھے جن مین معاویہ, عمرو بن عاص, مغیرہ بن شیبہ, اور زیاد بن ابیہ شامل ہین.

کتاب المختصر فی اخبار البشر عماد الدین ابوالفداء ج٢ص١٠٠.

۹۔باغی بھی صحابی؟

علامہ سعد الدین تفتازانی کہتے ہین کہ اسلام مین سب سے پہلے بغاوت کی ابتداء معاویہ نے کی.

شرح المقاصد ج٣ص٥١٣.

اسی لیے معیارِ صحابیت کی وضاحت ضروری ہے..

دعاگو تابش علی.