ملا علی قاری حدیث عمار رض "تقتلک الفئتہ الباغیہ" کی شرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
"معاویہ پر واجب تھا کے وہ بغاوت چھوڑ خلیفہ برحق کی اطاعت کی طرف رجوع کرتے مخالفت چھوڑ کر خلافت اعظمی کی طلب سے بعض آجاتے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ باطن میں باغی تھے اور ظاہر میں وہ قصاص عثمانی کی آڑ لے کر دکھاوا کرنے والے تھے۔ پس یہ حدیث ان پر طعن کرنے والی اور ان کی اتباع سے روکنے والی ہے لیکن ہوکر وہی رہا جو تقدیر میں تھا ان کے نزدیک قرآن و حدیث میں جو کچھ تھا وہ متروک ہوگیا۔ اللہ کی رحمت ہو اس پر جس نے تعصب و بے راہ روی سے کنارہ کیا اور اعتقاد میں اعتدال کو محبوب رکھا۔"
مرقات المفاتیح شرح مشکات ملا علی قاری جلد:10 صفحہ: 200
"معاویہ پر واجب تھا کے وہ بغاوت چھوڑ خلیفہ برحق کی اطاعت کی طرف رجوع کرتے مخالفت چھوڑ کر خلافت اعظمی کی طلب سے بعض آجاتے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ باطن میں باغی تھے اور ظاہر میں وہ قصاص عثمانی کی آڑ لے کر دکھاوا کرنے والے تھے۔ پس یہ حدیث ان پر طعن کرنے والی اور ان کی اتباع سے روکنے والی ہے لیکن ہوکر وہی رہا جو تقدیر میں تھا ان کے نزدیک قرآن و حدیث میں جو کچھ تھا وہ متروک ہوگیا۔ اللہ کی رحمت ہو اس پر جس نے تعصب و بے راہ روی سے کنارہ کیا اور اعتقاد میں اعتدال کو محبوب رکھا۔"
مرقات المفاتیح شرح مشکات ملا علی قاری جلد:10 صفحہ: 200
پلیز اس کاوش کو جاری رکھیں۔۔مولا حسین علیہالسلام کے غموں کے صدقے آپ کو تمام دکھؤں سے محفوظ فرمائے۔۔آمین
ReplyDelete