Saturday 22 September 2018

امام آلوسی اور یزید پر لعنت

**یزید پر لعنت کا جواز اور امام محمود آلوسی کا بیان** 

علامہ محمود آلوسی البغدادی )متوفی 1279 ھ سورہ47 آیت 22 اور 23 کی تفسیر میں تحریر کرتے ہیں:

الذي یغلب على ظني أن الخبيث لم یكن مصدقا برسال النبي صلى اللَّ تعالى عليه وسلم ۔ ۔ ۔ وأنا أذهب إلى جواز لعن مثله على التعيين ولو لم یتصور أن یكون له مثل من الفاسقين والراهر أنه لم یتب واحتمال توبته أضعف من إیمانه ویلحق به ابن زیاد وابن سعد وجماع فلعن اللَّ عز و جل عليهم أجمعين وعلى أنصارهم وأعوانهم وشيعتهم ومن مال إليهم إلى یوم الدین ما دمعت عين على أبي عبد اللَّ الحسين 

اور ميں وہی کہتا ہوں جو ميرے ذہن پر حاوی ہے کہ )یزید(خبيث نے رسول اللہَّ )ص( کی رسالت کی تصدیق نہيں کی ۔ ۔ ۔ ميرے مطابق یزید جيسے شخص پر لعنت کرنا جائز ہے حالنکہ انسان یزید جيسے فاسق کا تصور بهی نہيں کرسکتا اور برابر اس نے کبهی توبہ نہ کی اور اس کی توبہ کرنے کے امکانات ، اس کے ایمان کے امکانات سے بهی کم ہيں۔ یزید کے ساته، ابن زیاد ، ابن سعد اور اس کی جماعت کو بهی شامل کرنا چاہيے۔ تحقيق، اللَّہ کی لعنت ہو ان تمام لوگوں پر، ان کے دوستوں پر، ان کے مددگاروں پر اور ان کی جماعت پر، قيامت تک اور اس وقت تک جب تک کہ ایک آنکھ بهی ابو عبداللَّ الحسين کے لئے آنسو بہاتی ہے۔
تفسیر روح المعانی، ج 26 ص 73







No comments:

Post a Comment