Saturday 25 February 2012

حضرت عمر کے نزدیک تحریفِ قرآن مکروہ ہے کفر نہیں۔

  حدثنا أحمد بن منيع حدثنا إسحق بن يوسف الأزرق عن داود بن أبي هند عن سعيد بن المسيب عن عمر بن الخطاب قال رجم رسول الله صلى الله عليه وسلم ورجم أبو بكر ورجمت ولولا أني أكره أن أزيد في كتاب الله  لكتبته في المصحف فإني قد خشيت أن تجيء أقوام فلا يجدونه في كتاب الله فيكفرون به

قال وفي الباب عن علي 
قال أبو عيسى حديث عمر حديث حسن صحيح وروي من غير وجه عن عمر

روایت ہے حضرت عمر ابن خطاب سے کہ انھون نے فرمایا کہ رجم کیا رسول اللہ نے اور، ابوبکر نے اور رجم کیا میں نے اور "اگر میں مکروہ" نہ جانتا اللہ کی کتاب میں ذیادتی کو تو تو آیتِ رجم بھی اس میں شامل کردیتامیں اس سےڈرتا ہوں کہ آنے والی اقوام آئیں اورنہ پائیں آیتِ رجم کو قرآن میں تو ہو منکر ہوجائیں۔
امام ترمزی کہتے ہیں کہ یہ حدیث عمر کی حسن ہے
جامع الترمذي، كتاب الحدود عن رسول الله صلى الله عليه وسلم ، باب ما جاء في تحقيق الرجم حدیث ۱۴۳۱

حضرت عمر قرآن میں ذیادتی کو مکروہ عمل قرار دے رہے ہیں کفر نہیں جبکہ اہلِ سنت برادارن مکتبِ تشیع پر قرآن میں ذیادتی یعنی تحریف کا من گھڑت الزام لگا کر کفر کے دینے میں مصروف ہیں۔

No comments:

Post a Comment